پشاور:
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ گورنر ہاؤس میں اے پی سی کے نام پر صوبے کا مسترد شدہ ٹولہ جمع ہوا ہے۔
گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کی طلبی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ اے پی سی صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور پی ٹی آئی کے خلاف بیانیہ بنانے کی ناکام کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی سی بلانا گورنر کا نہیں، منتخب حکومت کا مینڈیٹ ہے۔ گورنر اے پی سی کے بجائے وفاق کا نمائندہ ہونے کے ناطے مرکز سے بقایاجات لیں۔صوبے کے چیف ایگزیکٹیو بننے کی ایکٹنگ نہ کریں کیوں کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹیو علی امین گنڈاپور ہیں اور وہ اپنی ذمے داریاں بطریق احسن نبھارہے ہیں۔
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ کرم کا معاملہ وزیراعلیٰ بہترین طریقے سے ہینڈل کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے بروقت اقدامات سے کرم میں معمولات زندگی بحال ہو رہے ہیں۔ ان کی ہدایت پر حکومتی جرگے نے پہلے مرحلے میں فائر بندی اور میتوں کی حوالگی یقینی بنائی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے ہیلی کاپٹر میں زندگی بچانے والی ادویات فراہم کیں۔ وزیراعلیٰ نے علاقے میں 400 پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری دی ہے۔ متحارب فریقوں کے مورچے ختم کرانے اور سی ٹی ڈی کو فنڈز دیے گئے ہیں۔مری معاہدہ 2008 کی سفارشات کے تحت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
Leave a Reply