غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس اکتوبر سے شروع ہونے والی جنگ کے دوران پہلی بار حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پاجانے کے اتنے قریب پہنچا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس سے منسلک مصدقہ ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ غزہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پانا ‘پہلے سے زیادہ قریب’ ہے۔
حماس ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو رکاوٹ نہ ڈالیں تو غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ تقریباً طے پا چکا ہے۔
غیرملکی میڈیا سے گفتگو میں حماس ذرائع نے کہا کہ اب امریکا کو اسرائیلی وزیر اعظم پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔
غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے ایک قابل عمل تجویز پیش کی ہے جس میں عظیم لچک کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
حماس نے اس تجویز میں جنگ کے بتدریج خاتمے اور ایک طے شدہ ٹائم ٹیبل کے اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلا، فلسطینیوں کی اپنے گھروں میں واپسی اور بین الاقوامی ثالثوں کی طرف سے ضمانت مانگی گئی ہے۔
حماس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ثالث خلیج کو پُر کرنے اور کسی معاہدے تک جلد پہنچنے کے لیے رابطے اور بات چیت کو تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ پیر کو بھی لبنانی الاخبار نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ایسے ہی ایک معاہدے کے طے پاجانے کی اطلاع دی تھی۔
غزہ جنگ بندی مذاکرات سے واقف ایک ذریعے نے اشرق نیوز کو بتایا تھا کہ حماس کو امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف برداری سے پہلے اور شاید سال کے اختتام سے پہلے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا جانے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
Leave a Reply